بڑے جانور میں عقیقہ کا حصہ – Copy

کیا فرماتے ہیں علمائے کرام اس مسئلہ کے بارے میں کہ (1) کیا قربانی کے جانور میں عقیقہ کا حصہ شامل کیا جاسکتا ہے ؟زید کا کہنا ہے کہ ایسا نہیں کرسکتے کیونکہ صحاح ستہ کی روایات میں واضح طور پر یہ بیان کیا گیا ہے کہ عقیقے کے لیے پورے پورے بکرے یا بکریوں کی قربانی ہی ہوسکتی ہے ۔کسی ضعیف حدیث سے بھی بڑا جانور عقیقے کے طور پر کرنا یا قربانی کے ساتھ کرنا ثابت نہیں ۔ (2)عقیقہ صرف چھوٹے جانور میں ہوسکتا ہے کیونکہ حضور علیہ الصلوۃ والسلام نے بڑے جانور موجود ہونے کے باوجود کبھی ان کو عقیقہ میں ذبح نہ کیا اور حکم بھی چھوٹے جانور کا دیا اور نہ کبھی صحابہ نے ایساکیا ۔ (3)عقیقے کو قربانی پر قیاس کرنا بالکل غلط اور بدعت ہے کیونکہ قیاس اس مسئلہ میں درست ہوتا ہے جس کی دلیل موجود نہ ہو لیکن جب رسول اللہ صلی اللہ تعالیٰ علیہ وسلم کے واضح  فرامین عقیقے کے بارے میں موجود ہیں تو پھر اپنی طرف سےقیاس کرتے ہوئے عقیقے کو قربانی کی طرح ثابت نہیں کرسکتے ۔ (4)اگر یہ  بات مان بھی لی جائے کہ بڑا جانور عقیقے  میں قربان کیا جاسکتا ہے پھر بھی حدیث میں یہ الفا ظ ہیں کہ لڑکے کے لیے دو دم ،لڑکی کے لیے ایک دم ۔یعنی پورے جانور ۔لہٰذا اگر یہ مان بھی لیں کہ بڑا جانور کرسکتے ہیں تب بھی پورے پورے جانور ہی ہوسکتے ہیں ایک جانور میں قربانی اور عقیقے کو ملا لینا یہ تو کسی طرح بھی

مکمل تفصیل »

بڑے جانور میں عقیقہ کا حصہ

کیا فرماتے ہیں علمائے کرام اس مسئلہ کے بارے میں کہ (1) کیا قربانی کے جانور میں عقیقہ کا حصہ شامل کیا جاسکتا ہے ؟زید کا کہنا ہے کہ ایسا نہیں کرسکتے کیونکہ صحاح ستہ کی روایات میں واضح طور پر یہ بیان کیا گیا ہے کہ عقیقے کے لیے پورے پورے بکرے یا بکریوں کی قربانی ہی ہوسکتی ہے ۔کسی ضعیف حدیث سے بھی بڑا جانور عقیقے کے طور پر کرنا یا قربانی کے ساتھ کرنا ثابت نہیں ۔ (2)عقیقہ صرف چھوٹے جانور میں ہوسکتا ہے کیونکہ حضور علیہ الصلوۃ والسلام نے بڑے جانور موجود ہونے کے باوجود کبھی ان کو عقیقہ میں ذبح نہ کیا اور حکم بھی چھوٹے جانور کا دیا اور نہ کبھی صحابہ نے ایساکیا ۔ (3)عقیقے کو قربانی پر قیاس کرنا بالکل غلط اور بدعت ہے کیونکہ قیاس اس مسئلہ میں درست ہوتا ہے جس کی دلیل موجود نہ ہو لیکن جب رسول اللہ صلی اللہ تعالیٰ علیہ وسلم کے واضح  فرامین عقیقے کے بارے میں موجود ہیں تو پھر اپنی طرف سےقیاس کرتے ہوئے عقیقے کو قربانی کی طرح ثابت نہیں کرسکتے ۔ (4)اگر یہ  بات مان بھی لی جائے کہ بڑا جانور عقیقے  میں قربان کیا جاسکتا ہے پھر بھی حدیث میں یہ الفا ظ ہیں کہ لڑکے کے لیے دو دم ،لڑکی کے لیے ایک دم ۔یعنی پورے جانور ۔لہٰذا اگر یہ مان بھی لیں کہ بڑا جانور کرسکتے ہیں تب بھی پورے پورے جانور ہی ہوسکتے ہیں ایک جانور میں قربانی اور عقیقے کو ملا لینا یہ تو کسی طرح بھی

مکمل تفصیل »